پاکستان کے رہنے والے تین شہریوں کو بنگلورو سے گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار
کئے گئے لوگوں میں دو خواتین شامل ہیں۔ ان پر غلط دستاویزات کے ساتھ شہر
میں گھسنے اور رہنے کا الزام ہے۔ وہیں، ایک ہندوستانی کو انہیں پناہ دینے
کے الزام میں بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ کرائم برانچ نے جنوبی بنگلور کے
كمارسوامی ایریا سے بدھ کی رات چار افراد کو گرفتار کیا۔ وہ اس علاقے میں
گزشتہ نو ماہ سے رہ رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق، پاکستانی شہریوں کے پاس خود
کو ہندوستانی ثابت کرنے کے تمام ضروری دستاویزات تھے، انہوں نے آدھار کارڈ
بھی بنوا لئے تھے۔
گرفتار لوگوں کی شناخت سمیرا، كاشف (کزن) اور كاشف کی بیوی کرن غلام کے طور
پر ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، سبھی کراچی کے رہنے والے ہیں۔
گرفتار
ہندوستانی کی شناخت محمد کے طور پر ہوئی ہے جو کہ کیرالہ کا رہنے والا ہے۔
پولیس کمشنر پروین سود نے کہا، "گرفتاری کے بارے میں مرکزی ایجنسی اور
پاکستان کے سفارت خانہ کو اطلاع دی جا چکی ہے۔ ملزمان کی طرف سے دئے گئے
دستاویزات کی جانچ کی جا رہی ہے۔" بتایا جا رہا ہے کہ وہ مبینہ طور پر
نیپال کے راستے پٹنہ پہنچے تھے اور وہاں سے بنگلورو پہنچے۔
ذرائع کے مطابق، محمد اور سمیرا کی ملاقات گزشتہ سال قطر میں ہوئی تھی۔ اس
کے بعد دونوں میں پیار ہو گیا۔ محمد نے سمیرا سے وعدہ کیا تھا کہ وہ
ہندوستان آنے میں اس کی مدد کرے گا۔ اس دوران سمیرا کا بھائی كاشف اور اس
کی بیوی نے بھی ہندوستان آنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس کے بعد محمد نے ان سب سے
ہندوستان لے جانے کا وعدہ کیا تھا۔